پھسلن

جذبات   کھائی کی مانند ہوتے ہیں اور سوچ وہ پھسلن ہے جو  اس کھائی کی تاریک گہرایو ں میں  اس حد تک دھکیل دیتی ہے  کہ ا نسان  اپنا آپ کو کھو دیتا ہے۔    وہ  اپنا اصل  بھول جاتا ہے۔

 ہمدرد اکثر آپ کو مشورہ دیتے ہوں گے کہ  جذبات کو قابو میں رکھنا سیکھو۔ لیکن قصور جذبات کا نہیں۔۔ جذبات  بے قابو  تب ہوتے ہیں جب  ہم انھیں اپنی سوچ سے  دن رات سینچتے  ہیں اور اسی سوچ سے ہی جذبات دیکھتے ہی دیکھتے تنا آور درخت  کی مانند  آسماں کو چھونے لگتے ہیں۔ اور تب    جذبات کی ٹھنڈی  چھاؤں     جلتے انگاروں کی حدت  میں  بدل جاتی ہے۔ اور   یہی  سوچ کے انگارے  انسان کو اندر سے جلا کے راکھ کردیتے ہیں ۔ اور اس راکھ میں سب کچھ خاک ہوجاتا ہے۔

اس لیے جذبات سے   کہیں   زیادہ ضرور ی  ہے سوچ کا  قابو میں ہونا۔ اور ایک بار سوچ قابو میں آگئی تو جذبات کی شدت خود بخود ہی کنٹرول میں آجاتی ہے۔  او  ر تب انسان  حقیقی زندگی اور جذبات کے بیچ میں توازن  برقرار رکھ پاتا ہے۔ اور توازن ہی  بہترین زندگی کی علامت ہے۔

آپ کیا کہتے ہیں؟؟

تحریر: زویا حسن

About Zoya Hassan

HI THIS IS ZOYA HASSAM

Leave a Comment

error: Content is protected !!